ایران نے زیر زمین چھپائے گئے ڈرونز کی تصاویر جاری کردیں

تہران: ایرانی فوج نے اپنے زیر زمین ڈورنز کے ٹھکانے کی کچھ تصاویر جاری ہیں تاہم اس کے مقام سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔عالمی خبررساں ادارے کے مطابق خلیج میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے وقت ایران کی سرکاری ٹیلی وژن کی ایک رپورٹ میں فوجی تنصیبات کی چند ایسی تصاویر نشر کی گئی ہیں جنھوں نے عالمی توجہ حاصل کرلی ہے۔

سرکاری ٹی وی کی اس رپورٹ میں زیر زمین فوجی اڈے میں ڈرونز کی لمبی قطار دکھائی گئی ہے۔ ان ڈرونز میں میزائل بھی نصب ہیں۔ اس رپورٹ کی سرکاری ٹی وی پر نشر کرنے کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے۔مبینہ طور پر زرگوز کے پہاڑوں میں زیر زمین بنائے گئے فوجی ٹھکانوں میں یہ ڈرونز رکھے گئے ہیں۔ ایرانی میڈیا نے ان کی ڈرونز کی کم سے کم تعداد 100 بتائی ہے جن میں امریکی ہیلی کاپٹر ہیلفائر کا ایرانی ورژن ابابیل 5 بھی شامل ہیں۔


زیرزمین ڈرونز کا یہ ٹھکانہ کئی سو کلو میٹر کی گہرائی میں بنایا گیا ہے جس میں کشادہ سڑکیں ہیں اور غار یا ٹنل جیسی تعمیرات بھی ہیں جو ممکنہ طور پر آمد و رفت کے لیے استعمال ہوتی ہوں گی۔ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے نمائندے کو اس رپورٹ کی تیاری کے لیے کرمنشا سے مغربی علاقے کی طرف ہیلی کاپٹر میں لے جایا گیا تاہم ان کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تھی جو 45 منٹ کی مسافت کے بعد زیر زمین ڈرونز کے ٹھکانے میں پہنچنے پر اتاری گئی۔خیال رہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب نے خلیج فارس میں 2 یونانی ٹینکرز قبضے میں لیے تھے کس کے اگلے ہی روز یہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

Read Previous

دو ہفتے قبل پاکستانی وفد نے ملاقات کی تھی، اسرائیلی صدر کی تصدیق

Read Next

عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ ترقی دینے والے نوازشریف کو منتخب کرنا ہے یا یوٹرن ماسٹر، وزیراعظم