نیپیداؤ: میانمار میں فوجی حکومت نے آنگ سان سوچی کو بدعنوانی کے جرم میں مزید پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق ایک سال قبل جنتا کے حکومت سنبھالنے کے بعد سے آنگ سان سوچی کے خلاف یہ دوسری قانونی سزا ہے۔ پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ سوچی کو سونا سمیت لاکھوں ڈالر کی رشوت لینے پر سزا سنائی گئی ہے تاہم معزول سابق رہنما نے ان تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
دوسری جانب قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ آنگ سان سوچی پر لگائے گئے الزامات فروری 2021 کی فوجی بغاوت کو قانونی حیثیت دینے کے لیے ایک دھوکہ ہے۔واضح رہے کہ آنگ سان سوچی کی حکومت سے برطرفی کے بعد سے فوج نے سوچی پر غیر مجاز واکی ٹاکیز رکھنے اور کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی سمیت دیگر الزامات پر مقدمہ چلایا اور انہیں سزا سنائی جاچکی ہے۔ حالیہ سزا سے پہلے بھی آنگ سان سچی کو چھ سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔