قانون کی حکمرانی قائم کرنا بھی جہاد ہے، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد ( شبیر سدوزئی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی قائم کرنا جہاد ہے کیوں کہ آپ کا مقابلہ مافیاز سے ہے، برے لوگوں کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ لوگوں کو تقسیم کرتا ہے جب کہ بڑا لیڈر لوگوں کو یکجا کرتا ہے۔

قومی رحمت اللعالمینؐ اتھارٹی فعال کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس اتھارٹی کے فعال ہونے پر بہت خوش ہوں، میں بتانا چاہتا ہوں کہ اس اتھارٹی کے قیام کی ضرورت کیوں پڑی؟ تین ماہ کی کوششوں کے بعد یہ اتھارٹی فعال ہوسکی، ہمیں نبی کریمؐ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے، ہمیں بچوں کو یہ بتانا ہوگا کہ آخر کیوں ہمیں نبی کریمؐ کے راستے پر چلنا چاہیے؟ میں اسلامی اسکالر نہیں محض اپنے تجربے کی بنیاد پر دین کی طرف آیا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ نبی کریمؐ کی سیرت کے بارے میں بچوں کو درست طریقے سے آگاہی دے دی تو یہی بچے اس قوم کو کامیاب بنادیں گے، آپؐ نے سب سے پہلے انصاف کے اصولوں پر مدینہ کی ریاست بنائی اور لوگوں کی کردار سازی کی، ہمارے پاس جنگ بدر، آپ کی آمد، وصال اور ہجرت کے بارے میں سب پتا ہے سب تاریخ کا حصہ ہے، آپؐ کی زندگی مکمل ضابطہ حیات ہے، جب میں ںے نبی کریمؐ کی سیرت پڑھی تو میری زندگی میں تبدیلی آئی، حق کا راستہ آسان نہیں مشکلات سے بھرپور ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں دو کلچر سے واقف تھا، اپنے اور مغرب کے کلچر سے، میں ںے جانا کہ ریاست مدینہ سے یہ جانا کہ اچھوں کے ساتھ کھڑے اور اور برائی کا خاتمہ کرو اس پر معاشرہ کھڑا ہے، برطانیہ کی سوسائٹی ہم سے بہت آگے ہے، ان کی اخلاقیات ہم سے بہت بہتر ہیں، وہاں ممکن نہیں کہ کوئی عوام کا پیسہ چرائے اور مقصود چپڑاسی کے نام پر اکاؤنٹ میں ڈال دے، مغربی ممالک میں کوئی برداشت نہیں کرتا کہ کسی پر کوئی کرپشن کا دھبہ بھی آجائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اچھے برے کی تمیز ختم ہوجائے اور برائی کو برائی نہ سمجھا جائے اور محنت کرنا ختم ہوجائے تو معاشرہ ختم ہوجاتا ہے، یہاں چوروں پر پھول پھینکے جارہے ہیں، ایک بندہ جھوٹ بول کر باہر بھاگا ہوا ہے، وکلا کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف پر سے پابندی ختم کرو اور انہیں ایک بار پھر الیکشن لڑنے کی اجازت دو، یہ ہے ہمارا معاشرہ؟

عمران خان نے کہا کہ ملک میں خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے اور سب سے زیادہ افسوس ناک یہ ہے کہ شرم کے سبب ایسے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہورہے، فیملیز پیچھے ہٹ جاتی ہیں۔

Read Previous

برصغیر میں دین کی اشاعت اور اس کی بہترین عملی صورت میں صوفیاء کرام کا بہت اہم کردار ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان

Read Next

کلبھوشن بھارتی شہری ہے لیکن ہم اسے ایک انسان کے طور پر دیکھ رہے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ