ڈیرہ غازیخان( شبیر سدوزئی )بھارت کے زیر تسلط غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالی اور کشمیریوں کو گھروں تک محصور کرنے کے 370 دن ہونے پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کی طرف سے کشمیریوں سے اظہار ہمدردی کیلئے یوم استحصال منایا گیا۔ ڈیرہ غازیخان کی مرکزی تقریب بوائز سنٹر آف ایکسیلنس میں منعقد ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر ذیشان جاوید مہمان خصوصی تھے۔سول ڈیفنس کی طرف سے ٹھیک نو بجے دن سائرن بجاکر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ڈپٹی کمشنر ذیشان جاوید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے 5،اگست2019ء کو اقوام متحدہ کے ضابطوں کی دھجیاں اڑا ئیں۔بھارت نے غیر قانونی طورپر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل کر کے انسانی حقوق کو پامال کیا. مقبوضہ جموں و کشمیر میں بربریت کا بازار گرم کررکھا ہے۔
غیر قانونی لاک ڈاؤن کو2سال مکمل ہوگئے مگر کشمیریوں کے دکھ کم نہیں ہوئے۔آج کا دن منانے اور کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کا

مقصد اقوام متحدہ کی آنکھیں کھولنا ہے کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق استصواب رائے کا حق دلائے۔ ڈپٹی کمشنر نے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو کشمیر میں بھارتی جارحیت کے ساتھ یہ بھی آگاہی دی جائے کہ کشمیر پاکستان کیلئے کیوں ضروری ہے۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت اور کردار سازی پر توجہ دی جائے۔
پرنسپل ادارہ حافظ محمد راشد سعید رانا نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیر کاز سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ بھارت کو ہر ظلم کا حساب دینا ہوگا۔بے گناہ شہید کشمیریوں کا خون رنگ لائے گا اور آزادی کشمیر کی صبح ضرور طلوع ہوگی۔ بچوں نے تقاریر،ٹیبلوز اور خاکے پیش کئے۔قومی اور کشمیر کے قومی ترانے بجائے گئے۔سکول سے فیصل مسجد چوک تک اظہار یک جہتی ریلی نکالی گئی۔بچوں نے پرچم اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے۔کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قیصر عباس رند،اسسٹنٹ کمشنر صدر مہدی ملوف،وائس پرنسپل عباس مہدی، پرنسپل دانش سکول گرلز ونگ شبنم حسیب،ہما مہدی لغاری،محمد ربنواز،ملک خادم حسین،شاہینہ محبوب کھوسہ،بیرسٹر عباس علی نصوحہ، ادارہ کے اساتذہ،طلباء اور دیگر موجود تھے.